tag:blogger.com,1999:blog-85155271282971886182024-02-07T09:10:47.078+05:00شمسی توانائی بلاگ
اس بلاگ میں کوشش کی جا رہی کہ انٹرنیٹ پر اردو میں جہاں کہیں بھی شمسی توانائی کے بارے معلومات ہے اسکو ایک جگہ اس بلاگ پر یکجاں کیا جائے تاکہ جب کوئی دوست شمسی توانائی کے زرائع کو استعمال کرنے کی غرض سے مارکیٹ جائے تواپنی معلومات کی بنا پر جعلساز دوکان داروں کے ہاتھوں لٹ کر نہ آئےUnknownhttps://www.blogger.com/profile/03241012911969452671noreply@blogger.comBlogger5125tag:blogger.com,1999:blog-8515527128297188618.post-12612641179206917862015-08-14T09:59:00.000+05:002015-09-30T01:38:35.620+05:00چارج کنٹرولرز<div dir="rtl" style="text-align: right;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: right;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgluNelaWzslgZ62BZFvGKraVtdzc5Lk07VKw8vAiIePXOxK7WhQwJ25_X3kAgchr_LyLBIsfYZjEniSCv9Gh8JRbv7u1D8vKbps3lzq-_75kQCfVqL4FKVDBHXbKVztdGoc0TkYtlBL6A/s1600/mppt1.jpg" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" height="263" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgluNelaWzslgZ62BZFvGKraVtdzc5Lk07VKw8vAiIePXOxK7WhQwJ25_X3kAgchr_LyLBIsfYZjEniSCv9Gh8JRbv7u1D8vKbps3lzq-_75kQCfVqL4FKVDBHXbKVztdGoc0TkYtlBL6A/s320/mppt1.jpg" width="320" /></a></div>
<br />
<br />
<br />
<br />
<br />
سولر پینل سے آگے لگا ہوا الیکٹرونک سسٹم خاص کر چارج کنٹرولر بھی آپ
کے سولر کی آوٹ پُٹ پر اہم اثر رکھتا ہے۔ ایک عام چارج کنٹرولر آپ کے
پینل کی ۲۵ فیصد تک آوٹ پُٹ ضائع کر دیتا ہے۔ اس کے برعکس خاص طور پر
ڈیزائن کردہ چارج کنٹرولرز مثلا MPPTچارج کنٹرولرز اس نقصان کو کم کرے کے ۵
فیصد تک لاتا ہے۔ یعنی آپ کا ۱۵۰ واٹ کا پینل عام چارج کنٹرولر کے ساتھ ،
عموما ۱۲۵ واٹ تک کی آوٹ پُٹ فراہم کر رہا ہوتا ہے۔ اس کے برعکس
MPPTچارج کنٹرولرز سے آپ کے پینل کی آوٹ پُٹ ۱۴۰ واٹ سے اوپر ہی رہتی ہے۔
<br />
<br />
MPPTچارج کنٹرولرز مخفف ہیں Maximum power point tracking چارج کنٹرولرز<br />
<span style="color: blue;"><u><b>چارج کنٹرولرز کیا ہوتے ہیں؟</b></u></span><br />
چارج کنٹرولر کسی بھی مناسب یا بڑے سائز کے سولر سسٹم کا سب سے اہم جزو ہے۔
ایک چارج کنٹرولر یا چارج ریگولیٹر آپ کی کار میں پائے جانے والے وولٹیج
ریگولیٹر جیسا ہی ہوتا ہے۔ چارج کنٹرولر کا کام سولر پینلز سے بیٹری تک
آنے والے کرنٹ کو مناسب حد تک لانا ہوتا ہے یعنی ریگولیٹ کرنا ہوتا ہے۔
ایسا اس لیے ضروری ہوتا ہے کہ زیادہ تر پینلز ۱۶ سے ۲۰ ووٹ تک فراہم کر
رہے ہوتے ہیں، جبکہ بیٹریز کو محض ۱۴ سے ساڑھے چودہ وولٹ درکار ہوتے ہیں۔
چناچہ اگر اس کرنٹ کو ریگولیٹ نہ کیا جائے تو بیٹریاں اوور چارجنگ کی وجہ
سے تباہ ہو جائیں۔ <br />
<br />
<span style="color: blue;"><u><b>کیا مجھے ہمیشہ چارج کنٹرولر کی ضرورت ہو گی؟</b></u></span><br />
نہیں، ہمیشہ نہیں، لیکن بیشتر اوقات۔ عموماََ اگر آپ کا پینل بہت چھوٹے
سائز کا ہے یعنی محض ایک تا ۵ واٹ فراہم کر رہا ہے تو آپ کو کسی چارج
کنٹرولر کی ضرورت نہیں۔ اصولی طور پر اگر ہر ۵۰ ایمپئر کی بیٹری کے لیے آپ
کا سولر سسٹم ۲ واٹ یا اس سے کم کرنٹ فراہم کر رہا ہے تو آپ کو چارج
کنٹرولر کی ضرورت نہیں ہے۔ <br />
تاہم اگر مندرجہ بالا صورت حال نہیں ہے تو پھر آپ کا چارج کنٹرولر آپ کی
بیٹری کو ، اس کی ضرورت کے مطابق ۱۰ تا ساڑھے چودہ وولٹ فراہم کرتا ہے۔ <br />
<br />
<span style="color: blue;"><u><b>کیا میں اپنے سولر سسٹم میں عام چارج کنٹرولر استعمال کر سکتا ہوں؟</b></u></span><br />
جی ہاں۔ کرنے کر تو کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اس طرح آپ اپنے سسٹم کی زیادہ
تر پاور یعنی ۲۰ تا ۶۰ فیصد پاور کو ضائع کر دیں گے۔ آئیے دیکھتے ہیں کس
طرح۔ <br />
ہم فرض کرتے ہیں کہ ہمارے پاس ۱۷۵ واٹ کا ایک پینل ہے جس کی ریٹنگ ۲۳ وولٹ اور ۷ اعشاریہ ۶ ایمپئر ہے۔<br />
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ بیٹری کو چارجنگ کے لیے ۱۰ تا ساڑھے چودہ وولٹ
درکار ہوتے ہیں۔چناچہ عام چارج کنٹرولر آپ کے پینل کے ۲۳ وولٹ کو ریگولیٹ
کر کے ۱۲ یا ۱۳ وولٹ تک تو لے آئے گا، لیکن یہ ایمپئر نہیں بڑھا پائے گا
اور وہ ۷ اعشاریہ ۶ ایمپئر ہی رہیں گے۔ چناچہ اوہمز کے قانون کے مطابق آپ
کا پینل ۱۷۵ واٹ کا ہونے کے باوجود محض ۹۰ واٹ تک کی پاور فراہم کر رہا ہو
گا۔ اگر بیٹری کو درکار ووٹ ۱۰ ہوں گے تب تو یہ صورت حال زیادہ خراب تر ہو
جائے گی اور آپ کا ۱۷۵ واٹ کا پینل محض ۷۵ واٹ کا رہ جائے گا۔ جبکہ آپ
نے ادائیگی ۱۷۵ واٹ کے پینل کی ہوئی ہے۔اسی طرح سیریز میں لگے ہوئے انہی دو
پینلز کی آوٹ پُٹ ۳۵۰ واٹ کے بجائے محض ۱۰۰ واٹ تک ہو گی۔ کیوں کہ یہ
چارج کنٹرولرز ایمپئرز کو جمع نہیں کر پاتے۔ چناچہ عام چارج کنٹرولر
خریدنے میں تو سستا ہے ، لیکن وہ درحقیقت آپ کی سولر سسٹم کی پاور کو
ضائع کرتا رہتا ہے۔ تصور کیجیے کہ آپ نے لاکھوں روپے خرچ کر کے ایک ہزار
واٹ کا سولر سسٹم لگوایا ہے، لیکن محض چند ہزار کی بچت کی خاطر وہ محض ۵۰۰
واٹ کا رہ گیا ہے۔<br />
چارج کنٹرولرز کی اقسام :<br />
<br />
<span style="color: blue;"><span style="font-size: large;">چارج کنٹرولرز عموما تین قسم کے ہوتے ہیں </span></span><br />
<br />
۱<span style="color: red;">: سادہ ایک یا دو سٹیج کنٹرولرز۔</span> یہ کنٹرولرز
ریلیز اور شنٹ ٹرانزسٹرز پر انحصار کرتے ہوئے وولٹیج کو ایک یا دو سٹیپس
میں کنٹرول کرتے ہیں۔ ان کا کام محض اتنا ہوتا ہے کہ جب بیٹریاں مکمل طور
پر چارج ہو جائیں تو یہ سولر سسٹم کو چارجنگ سے علیحدہ کر دیں۔ <br />
۲<span style="color: red;">: تین سٹیج اور PWM:</span> یہ الیکٹرونکلی سادہ
کنٹرولرز سے زیادہ بہتر ہوتے ہیں۔سادہ الفاظ میں ان کی وضاحت یوں کی جا
سکتی ہے کہ یہ بیٹری کی چارجنگ کی صورت حال کے مطابق اس کے چارجنگ ریٹ کو
ایڈجسٹ کرتے ہیں۔ یعنی خالی بیٹری کو زیادہ تیزی سے چارج کرنا اور پھر
چارجنگ کو آہستہ کرتے جانا۔ <br />
ٹیکنکلی یہ کنٹرولرز بیٹری کی کنڈیشن کو مانیٹر کرتے ہیں۔ پھر اس کے مطابق
اپنے سگنلز یا پلزز یا چارجنگ پلزز بھیجتے ہیں۔ اگر بیٹری بہت زیادہ ڈاون
ہے تو یہ طویل اور جلدی جلدی چارجنگ پلزز بھیجتے ہیں۔ ہر پلز کے بعد یہ
بیٹری کو مانیٹر کرتے ہیں اور اس کے مطابق اپنی پلز کو ایڈجسٹ کرتے ہیں۔
جُوں جُوں بیٹری فُل ہوتی جاتی ہے، ویسے ویسے ان کے پلزز مختصر اور دیر سے
جاتے ہیں۔ اس طرح بیٹری کی لائف طویل رہتی ہے۔ <br />
۳<span style="color: red;">: MPPT چارج کنٹرولر اور تین چار پانچ اسٹیج کنٹرولرز </span>:
یہ ٹیکنکلی سب سے ایڈوانس چارج کنٹرولرز ہیں۔ یہ ۹۴ سے ۹۸ فیصد تک ایفی
شنٹ ہوتے ہیں۔یعنی یہ ۱۵ سے ۳۰ فیصد تک زیادہ پاور فراہم کرتے ہیں۔ اس بارے
میں مختصر وضاحت اوپر کی جا چکی ہے۔ جبکہ تفصیلی وضاحت علیحدہ سے کی جائے
گی۔ <br />
<br />
تین سے پانچ اسٹیج کنٹرولرز کو ٹیکنکلی ‘‘ایکولائزرز’’ کہا جاتا ہے۔ یہ
بیٹری کے تمام سیلز یا بیٹری بینک کی تمام بیٹریز کی چارجنگ کو ایکولائز
کرتا ہے۔ ان کا ایک اور اہم مقصد تیزابی بیٹریوں کے اندر بلبلے پیدا کرنا
ہوتا ہے جس کی وجہ سے پلیٹس پر کیمیائے مادے کم جمع ہوتے ہیں اور بیٹری کی
لائف بڑھ جاتی ہے۔<br />
<br />
<span style="color: red;"><b><u>MPPTچارج کنٹرولز استعمال کیجیے اور مکمل آوٹ پُٹ حاصل کیجیے۔ </u></b></span><br />
اس مسئلے کے تدارک کے لیے MPPTچارج کنٹرولز سب سے بہترین ہیں۔ یہ چارج
کنٹرولرز ۱۵۰ وولٹ تک کی ان پُٹ لے سکتے ہیں۔ چناچہ آپ ایک سے زائد سولر
پینلز کو اس کے ساتھ سیریز میں لگا سکتے ہیں۔ اس طرح آپ کی وائرنگ کا خرچہ
اور لائن لاسز بھی کم ہو جاتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ یہ وولٹیج کو تو ریگولیٹ
کر دیتا ہے لیکن تمام پینلز کے کرنٹ یعنی ایمپئرز کو جمع کر لیتا ہے۔ اس
طرح آپ کے سسٹم کی آوٹ پُٹ مکمل استعمال میں رہتی ہے۔ مثلا آپ مندرجہ
بالا مثال کے مطابق دو پینلز کو سیریز میں کر کے لگایا گیا ہے تو عام
چارج کنٹرولرپر اس نے ۱۲ وولٹ اور ساڑھے سات ایمپئر دینے تھے۔ لیکن
MPPTچارج کنٹرولر پر یہ آپ کو ۱۲ وولٹ پر ۲۹ ایمپئر دے گا۔ یعنی ۳۴۸ واٹ۔
یعنی آْپ کے سولر سسٹم کی مکمل افادیت آپ کے پاس ہو گی۔<br />
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjGsWn1karBtZKrICWOpvulhm04gEOX1D-0rcRIc-d1c2wTBCUqAB7sa-G6rhngBqxUjDC9FJZS_DjglLVTPbhQWISM4OTYdKeRJm-gKrs05cjH7_oVceYTUcrC7T5gdqCTNHKj79VSrPA/s1600/mppt.jpg" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" height="267" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjGsWn1karBtZKrICWOpvulhm04gEOX1D-0rcRIc-d1c2wTBCUqAB7sa-G6rhngBqxUjDC9FJZS_DjglLVTPbhQWISM4OTYdKeRJm-gKrs05cjH7_oVceYTUcrC7T5gdqCTNHKj79VSrPA/s320/mppt.jpg" width="320" /></a></div>
<a href="http://pak.net/%D8%A7%D9%BE%DA%A9%DB%92-%DA%A9%D8%A7%D9%84%D9%85-3-64601/" target="_blank"> بشکریہ بدروانکل</a><br />
<br />
<b><span style="color: #000099;"><span style="color: red;">محمد اسلم اوڈراجپوت<br />m aslam oad</span></span></b></div>
<br />
........
<a class="twitter-share-button" data-lang="ur" data-size="large" data-via="m_aslam_oad" href="https://twitter.com/share">ٹویٹ</a>
<script>!function(d,s,id){var js,fjs=d.getElementsByTagName(s)[0],p=/^http:/.test(d.location)?'http':'https';if(!d.getElementById(id)){js=d.createElement(s);js.id=id;js.src=p+'://platform.twitter.com/widgets.js';fjs.parentNode.insertBefore(js,fjs);}}(document, 'script', 'twitter-wjs');</script>
</div>
Unknownhttps://www.blogger.com/profile/03241012911969452671noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-8515527128297188618.post-66692917074351980992015-08-09T00:43:00.002+05:002015-08-26T01:03:24.128+05:00ایل جی الیکٹرانکس نے جدید ترین شمسی توانائی کا نظام متعارف کرادیا ، اُردو پوائنٹ ٹیکنالوجی<div dir="rtl" style="text-align: right;" trbidi="on">
<br />
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgpCHr-LxWX7n2NFVcPS6LjA-g9PnND4f1_iWpKDRVlWJY8Uaq67YibF6ALv8jQFSf-hlKFKWuFf-AwjXrwxVVMk7CI2EFhy5zw0WgZWUWdX6_kQFkCu43hbEs5InQCOa4OJAq_Jf1qMF0/s1600/%25D8%25B1%25D8%25B1%25D8%25B1%25D8%25B1.jpg" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" height="210" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgpCHr-LxWX7n2NFVcPS6LjA-g9PnND4f1_iWpKDRVlWJY8Uaq67YibF6ALv8jQFSf-hlKFKWuFf-AwjXrwxVVMk7CI2EFhy5zw0WgZWUWdX6_kQFkCu43hbEs5InQCOa4OJAq_Jf1qMF0/s320/%25D8%25B1%25D8%25B1%25D8%25B1%25D8%25B1.jpg" width="320" /></a></div>
<br />
<a href="http://urdupoint.com/t/1904">ایل جی الیکٹرانکس نے جدید ترین شمسی توانائی کا نظام متعارف کرادیا ، اُردو پوائنٹ ٹیکنالوجی</a></div>
<a href="https://twitter.com/share" class="twitter-share-button" data-via="m_aslam_oad" data-lang="ur" data-size="large">ٹویٹ</a>
<script>!function(d,s,id){var js,fjs=d.getElementsByTagName(s)[0],p=/^http:/.test(d.location)?'http':'https';if(!d.getElementById(id)){js=d.createElement(s);js.id=id;js.src=p+'://platform.twitter.com/widgets.js';fjs.parentNode.insertBefore(js,fjs);}}(document, 'script', 'twitter-wjs');</script>Unknownhttps://www.blogger.com/profile/03241012911969452671noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-8515527128297188618.post-9290830345186453932015-08-06T20:47:00.002+05:002015-08-26T01:07:12.968+05:00سولر پاور سسٹم کی اشیاءکی خریداری سے پہلے ایک بار اس تحریر کو ضرور پڑھ لیں<div dir="rtl" style="text-align: right;" trbidi="on">
<br />
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjIu2VMVA0FENtywEduGUOkIzYjem0rvn19tceHRyDgruuAk3zb8jBKkANYNsBFSO-uPfbZyrUQHJE1_hNJNGLLo4pgQ5ZSMJAJwGg5M0r9175uiI7PWDO__6g3s8XKTrMmeAjHZc3S9Lc/s1600/%25D8%25A8%25D8%25A8%25D8%25A8%25D8%25A8.jpg" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjIu2VMVA0FENtywEduGUOkIzYjem0rvn19tceHRyDgruuAk3zb8jBKkANYNsBFSO-uPfbZyrUQHJE1_hNJNGLLo4pgQ5ZSMJAJwGg5M0r9175uiI7PWDO__6g3s8XKTrMmeAjHZc3S9Lc/s1600/%25D8%25A8%25D8%25A8%25D8%25A8%25D8%25A8.jpg" /></a></div>
بجلی کے شدید بحران سے پوری
قوم اذیت میں مبتلا ہے۔ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے سینکڑوں چھو ٹی
بڑی فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں۔ عوام نفسیاتی مریض بنتے جا رہے ہیں۔اگر شمسی
توانائی کے منصوبوں کابر وقت آغاز کیا جاتا تو یقیناً آج پاکستان بجلی کے
بحران میں مبتلا نہ ہوتا۔اس بحران سے نجات حاصل کرنے کے لئے ہمیں ہر سطح پر
شمسی توانائی کے ذریعے بجلی کے حصول کی سنجیدہ کوشش کرنا ہوگی۔ شمسی
توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کا طریقہ انتہائی سادہ اور آلودگی سے پاک
ہے۔ شمسی توانائی کے ذریعے بجلی حاصل کرنے کے لئے ہمیں صرف ایک مرتبہ
سرمایہ کاری کرنا پڑتی ہے جبکہ کے اس کے نتیجہ میں ایک طویل عرصہ کے لئے
توانائی کا مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔ ویسے بھی دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی
توانائی کے مقابلہ میں سورج کی روشنی سے 36 گنا زیادہ توانائی حاصل ہوسکتی
ہے۔ اور خوش قسمتی ہمارے ملک میں ، سال کے تقر یباً 300 دن، سورج کی دھوپ
میسر ہوتی ہے۔ سورج کی دھوپ انسان کے پاس ایک ایسا خزانہ ہے جو کبھی ختم
نہیں ہوگا۔ اب ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم قدرت کی عطا کردہ اس
نعمت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ ا ٹھانے کی کوشش کریں۔اگر ہم ملک میں خوش
حالی دیکھنا چاہتے ہیں، تو اس کا بہترین حل یہ ہے، کہ ہمیں شمسی توانائی کی
اہمیت کے شعور کو عام کرنا ہوگا۔ خاص طور پر عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کا
م کرنے والی ا ین جی اوز کوشمسی توانائی کے منصوبو ں کی تکمیل کیلئے عوام
کی رہنمائی اور مدد کیلئے آگے بڑ ھنا ہوگا۔ شمسی توانائی کسی بھی ملک کی
معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔اوراگرہم یہ فیصلہ کر لیں
کہ ہم نے پاکستان سے بجلی کے بحران کو ختم کرنا ہے تو وہ دن دور نہیں جب ہر
گھر میں شمسی توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کر نے کی سہولت موجود ہو گی۔<span id="more-1013"></span>
شمسی توانائی سے میری
دلچسپی اس وقت پیدا ہوئی جب بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے تنگ آ کر میں نے اپنے
کمپیوٹر کو سولر انرجی کے ذریعے چلانے کے بارے میں سوچا، سولر انرجی کے
ذریعے کمپیو ٹر چلانے پر کتنے اخراجات آئیں گے ،یہ معلومات حاصل کرنے کے
لئے میں نے صدر اور ریگل ، کراچی کی دکانوں کا سروے کیا۔اس دوران مجھے جو
معلومات حاصل ہوئیں،بجائے اس کے کہ میرا کنسیپٹ کلیئر ہوتا۔۔۔۔۔ میری
کنفیوژن میں اور اضافہ ہو گیا۔ ہر دکاندار نے ایک نئی کہانی سنائی ، وہ
تمام لوگ جو اس وقت سولر پینل فروخت کر رہے ہیں وہ بتاتے کچھ ہیں اور دیتے
کچھ ہیں۔پھر میں نے کراچی کے ہر بڑے ہول سیلر کے ریٹ اور انکے سولر پینلز
اور دیگر اشیاءکی کوالٹی چیک کی۔ پوری مارکیٹ میں صرف ایک دو دکاندار ہی
ایسے تھے جنہوں نے واضح بات کی ۔<br />
<br />
<h3 class="post-title entry-title" itemprop="name">
<a href="http://shamsitawanay.blogspot.com/2015/08/blog-post_4.html" target="_blank"><span style="font-size: x-large;">سولر پینل کی اقسام اور پاکستان کے لئے مناسب قسم</span></a></h3>
<br />
<br />
<br />
<br />
<br />
۔اس آرٹیکل میں دی گئیں معلومات کا آپ کو سب سے بڑا فائدہ
یہ ہوگا کہ جب آپ سولر انرجی کی مصنوعات کی خریداری کریں گے تو کوئی آپ کو
دھوکہ نہیں دے سکے گا۔سولر انرجی حاصل کرنے کے لئے سولر پینل کے علاوہ اور
بھی بہت سی اشیاءکی ضرورت پڑتی ہے جن کی مکمل تفصیل مہیا کی جا رہی ہے۔<br />
سولر پینل کا تعارف<br />
<br />
<br />
<br />
سولر
پینل ایک ایسی ڈیوائس ہے جو روشنی کو بجلی میں تبدیل کر دیتی ہے ۔ ایک
سولر پینل مختلف چھوٹے چھوٹے سولر سیلز کا مجمو عہ ہوتا ہے ۔ اُن سولرسلز
کو ایک بڑی شیٹ پر لگا کر بجلی حاصل کی جاتی ہے۔ ایک سولر سیل 0.5 وولٹ ہی
پیدا کرتا ہے جبکہ سیل کے سائز کے فرق کی وجہ سے ایمپیر کم یا زیادہ ہو
جاتے ہیں۔کسی سولر پینل کے وولٹ معلوم کرنے کے لئے یہ فارمولا Watt divided
by Ampere = Voltsاستعمال ہوتا ہے ۔ ایک شیٹ پر جو چھوٹے چھوٹے سیلز لگے
ہو تے ہیں ان کی تعداد کو گن کر بھی وولٹ معلوم کئے جا سکتے ہیں ۔0.5 وولٹ
کا ایک سولر سیل آدھے واٹ کا کرنٹ بناسکتا ہے ۔تمام سولر پینل جو توانائی
پیدا کرتے ہیں اُ ن کو واٹ میں شمار کیا جاتا ہے۔مثال کے طور پر اگر ہم 180
واٹ کا ایک اچھا سولر پینل خریدتے ہیں تو اس سولر پینل سے 26 وولٹ حاصل
ہوں گے اور وہ 6.9 ایمپیئر پیدا کرے گا۔ اب اس کی کیلکولیشن اس طرح ہوگی
Volts x Ampares = Wattsتو واٹ کے بارے میں معلوم ہوسکے گا اور اگر ہمیں
وولٹ اور واٹ کو پتا ہو تو اس Watt divided by Volts = Ampare فارمولے کے
ذریعے ہم ایمپیئر معلوم کر سکتے ہیں۔ستم ظریفی یہ ہے کہ پاکستان میں زیادہ
تر لوگ لوکل سولر پینل کو جرمنی کا کہہ کر بیچ رہے۔سولر پینل کی اقسام اور
دیگر ٹیکنیکل معلومات۔<br />
مونو کرسٹلائن (Mono-Crystalline): مونو کرسٹلائن سولر پینل کی پہچان یہ ہے
کہ اس کے سولر سیل بلیک کلر کے ہوتے ہیں۔ پتلے پیس یا ویفر ، کالے رنگ کے
ایک بڑے کرسٹل سیلیکان کو کاٹ کر یا اس کا پتلا سا مونو کرسٹلائن سیل بنا
ہوا ہوتا ہے ۔ ان میں سب سے زیادہ ایفی شنسی ہوتی ہے ۔ اس کو بنانے پر سب
سے زیادہ انرجی خرچ ہوتی ہے اور یہ 100فیصد رزلٹ 5سال تک دیتا ہے ۔ اس کے
بعد اس کی کارگردگی کم ہونی شروع ہو جاتی ہے ۔ مونوکرسٹلائن ان علاقوں کے
لئے زیادہ موزوں ہے، جہاں پر درجہ حرارت کم ہوتا ہے۔<br />
پولی کرسٹلائن(Poly-Crystalline): پتلے سیلیکان کے ویفرز کو کاٹ کر بنایا
جاتا ہے ۔ بہت سارے کرسٹل آپس میں مکس ہوتے ہیں ۔ ان میں ایفی شنسی کم ہوتی
ہے ۔ ان کا سائز بھی بڑاہوتا ہے ۔گرم علاقوں لاہور، گجرات، بھاولپور،
ملتان اور کراچی کے لئے Poly موزوں ہیں اور یہ نیلے کلر میں ہوتے ہیں اور
اس میں دھوپ کی شدت کو برداشت کرنے کی زیادہ صلاحیت ہوتی ہے۔<br />
لوڈ(Load): وہ آلات جو آپ UPSیا سولر پاور سسٹم پر چلانا چاہتے ہیں ۔ اس کو
کلو واٹ فی گھنٹہ میں ظاہر کیا جاتا ہے ۔ مثلاً اگر 3پنکھے، 4 انرجی سیور
چلانا ہوں تو اس کا لوڈ تقریباً 400 واٹ بن جاتا ہے ۔ لوڈ معلوم کرنے کے
لئے تمام الیکٹرنک اشیاءجو آپ UPSیا سولر پینل پر چلانا چاہتے ہوں ، ان کی
پاور واٹ میں جمع کر لیں ۔<br />
ایفی شنسی (Efficiency): سولر پینل کی قیمت اس کی ایفی شنسی کے مطابق بدلتی
ہے ۔ جتنی کم ایفی شنسی کا حامل پینل ہوگا وہ اتنا ہی سستا ہوگا ۔ ایفی
شنسی سے مراد اس کی آو ¿ٹ پٹ پاور ہے۔ یعنی وہ کتنی out put (واٹ میں)
فراہم کر سکتا ہے ۔ ایک مربع میٹر کے پینل کو ایک ہزار واٹ بجلی فراہم کرنی
چاہیے لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں ہوتا اور اس کی آو ¿ٹ پٹ بہت
کم ہوجاتی ہے۔<br />
اسی وجہ سے ہر پینل میں اس کی ایفی شنسی بیان کی جاتی ہے یعنی وہ کتنی بجلی
فراہم کر رہا ہے۔کسی پینل کی ایفی شنسی کا 10فیصد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ
ایک ضرب ایک میٹر کا پینل 100واٹ تک آو ¿ٹ پٹ فراہم کررہا ہے۔ایفی
شنسی20فیصد ہونے کا مطلب یہ ہوا کہ ایک ضرب ایک میٹر کا پینل 200واٹ تک
آو ¿ٹ پٹ فراہم کر رہا ہے لیکن پریکٹیکلی 10% سے 17فیصد تک سولر پینل پائے
جاتے ہیں ۔<br />
ایفی شنسی (Efficiency) کس کام آتی ہے؟<br />
سولر پینل خریدتے وقت یہ تسلی کر لیں کہ دکان دار آپ کو اس کی جو آو ¿ٹ
پٹ(واٹ) بتا رہا ہے کیا آپ کو وہ پورے ہی ملیں گے۔ یعنی اگر آپ نے 400واٹ
کے پینل خریدے ہیں تو 400 واٹ ہی ملیں گے۔یہاں ایک غلط فہی کا امکان ہوسکتا
ہے کہ کم ایفی شنسی لاسز ہوں۔ یعنی غلط فہمی یہ ہو سکتی ہے کہ شائد اگر آپ
400 واٹ کے پینل خرید رہے ہیں تو اس کا 10یا 20فیصدکا مطلب محض 40یا 80واٹ
آو ¿ٹ پٹ کا حصول ہو۔ ایسانہیں ہے۔کم ایفی شنسی درحقیقت آپ کے ” Area“ کے
نقصان کو ظاہر کرتی ہے ۔ جتنی کم ایفی شنسی کے حامل سولر پینل ہوں گے ا تنا
زیادہInstallation area درکار ہوگا۔جبکہ جتنی زیادہ ایفی شنسی کے پینل ہوں
گے اتنا ان کا سائز چھوٹا ہوگا لیکن اتنی ہی ہوگی جتنی بڑے سائز کے پینل
کی ہوگی ۔ جس سولر پینل کی ایفی شنسی زیادہ اس کو زیادہ اچھا سمجھا جاتا
ہے۔<br />
<br />
<br />
<h3 class="post-title entry-title" itemprop="name">
<a href="http://shamsitawanay.blogspot.com/2015/08/blog-post_97.html" target="_blank"><span style="font-size: x-large;">سولر پینل کی خرید و فروخت میں لٹ مار</span></a></h3>
<br />
<br />
<br />
<br />
<br />
شمسی توانائی کو ہم ان طریقوں سے اپنے مقصد کے لئے استعما ل کر سکتے ہیں ۔
سولر پینل سے DCکرنٹ حاصل ہوتا ۔ ہمارا بجلی کا نظام ACکرنٹ پر ہے۔سولرپینل
سے حاصل ہونے والی توانائی کو چارج کنٹرول کے ذریعے سٹیبلائز کیا جاتا ہے
اور پھر اس توانائی کو استعمال میں لایا جاتا ہے۔ جب ہم سولر پینل سے
ڈائریکٹ بجلی حاصل کر کے استعمال کرنا چاہیں تو اس کے لئے ہمیں تمام
اشیاءمثلاً پنکھا، لائٹس اور کیبل وغیرہ DCلگانی پڑیںگی ۔ جب آپ سولر پینل
سے براہ راست بجلی حاصل کرتے ہیں تو آپ بیٹریز کے اخراجات سے تو بچ جاتے
ہیں لیکن اس کا ایک نقصان یہ ہے کہ رات کے وقت اور بارش کے موسم میںآپ بجلی
حاصل نہیں کر سکیں گے۔یہ طریقہ پاکستا ن میںکامیاب نہیں ہے ۔ ہمارا بجلی
کا نظام ACکرنٹ پر مشتمل ہے ۔اس لئے سولر پینل سے جو DCکرنٹ حاصل ہوتا ہے
اس کو ACکر نٹ میں کنورٹ کرنے کے لئے اس میں انورٹر لگانا پڑتا ہے انورٹر
DC کو AC کرنٹ میں تبدیل کر دیتا ہے ۔ اس طرح ہم عام پنکھوں ، لائٹوں اور
دیگر الیکٹرونکس اشیاءکو باآسانی استعمال کر سکتے ہیں۔ چونکہ ہمیں رات کے
اوقات میں بھی بجلی کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے بیٹریوں کا اضافہ کر نے سے ہم
سورج کی روشنی نہ ہونے کی صورت میں بھی بجلی کو سٹور کر کے استعمال میں لا
سکتے ہیں۔ا س پر اخراجات تو کچھ زیادہ آتے ہیںلیکن زیادہ تر لوگ اس کو
ترجیح دیتے ہیں۔سولر پاور سسٹم کو تیار کرنے میں استعمال ہونے والی ہر چیز
کی اپنی اہمیت ہے اگر آپ کوئی بھی چیز ہلکی کوالٹی کی استعمال کریں گے تو
کبھی بھی مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوسکتے ۔ مثلاً استعمال ہونے والی کیبل
سستی ہو گی تو سولرپاور سسٹم کی 30فیصد بجلی کو ضائع کر دے گی۔جب آپ سولر
پاور سسٹم لگانا چاہیں تو اچھی قسم کے چارج کنٹرولر کا انتخاب کریں کیونکہ
سولر پینل چاہے کتنی بھی اچھی کوالٹی کے ہوں اگر آپ نے چارج کنٹرولرہلکی
کوالٹی کا لگا ئیں گے تو آپ کبھی بھی مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکتے۔ اگر
آپ MPPT چارج کنٹرولر استعمال کرتے ہیں تو یہ آپ کو 15فیصد زیادہ رزلٹ دے
گا۔چارج کنٹرولر کا استعمال اس لئے ضروری ہے کہ سولر پینل 18سے 20 وولٹ
فراہم کرتے ہیں جبکہ بیٹری کوصرف 14سے ساڑھے چودہ وولٹ درکار ہوتے ہیں۔ بہت
سے عام چارج کنڑولر وولٹ کو ریگولیٹ تو کر دیتے ہیں لیکن ان میں ایمپیئر
کو بڑھانے کی صلاحیت نہیں ہوتی جبکہ عام چارج کنٹرولر آپ کے سولر سسٹم کی
پاور کو ضائع کرتا رہتاہے ۔چارج کنٹرولر عام طور پر تین قسم کے ہوتے ہیں۔<br />
-1 سادہ یاٹو سٹیج کنٹرولز : یہ Shunt Transistors پر انحصار کرتے ہوئے
وولٹیج کو ایک یا دو سٹیج میں کنٹرول کرتے ہیں ۔ ان کا کام محض اتنا ہوتا
ہے کہ جب بیٹریا ں مکمل طور پر چارج ہو جائیں تو یہ سولر سسٹم کو چارجنگ سے
علیحدہ کر دیں۔<br />
-2 تھری سٹیج یا PWM: یہ الیکٹرونیکلی سادہ کنٹرولرز سے زیادہ بہتر ہوتے
ہیں ۔ سادہ الفاظ میں اس کی وضاحت یوں کی جاسکتی ہے کہ یہ بیٹری کی چارجنگ
کی صورت حال کے مطابق اس کے چارجنگ ریٹ کو ایڈجسٹ کرتے ہیں ۔ یعنی خالی
بیٹری کو زیادہ تیزی سے چارج کرنا اور پھر چارجنگ کو آہستہ کرتے جانا۔
ٹیکنیکلی یہ کنٹرولرز بیٹری کی کنڈیشن کو مانیٹر کرتے ہیں پھر اس کے مطابق
اپنے سگنلز یا پلززیا چارجنگ پلزز بھیجتے ہیں ۔ اگر بیٹری بہت زیادہ ڈاو ¿ن
ہے تو یہ جلد ی جلدی چارجنگ پلز بھیجتے ہیں اس طرح بیٹری کی لائف طویل
رہتی ہے۔<br />
-3 MPPT: یہ سب سے ایڈوانس چارج کنٹرولر ہے ۔ یہ 15سے 30 فیصد تک زیادہ
پاور فراہم کرتے ہیں۔ان کو ” Equalizer“بھی کہا جا سکتا ہے۔MPPTکے استعمال
سے آپ کے لائن لاسز کم ہوتے ہیں اگر زیادہ پینل سیریز میں لگانا چاہیں تو
ان کے اپمیئرز کو جمع کر لیتا ہے۔<br />
اگر آپ سولر پینل سیریز میں لگانا چاہتے ہیں تو ہمیشہ ایک ہی سائز ، وولٹ،
واٹ، ایمپیئر کے ہونے چاہیں اور سولر پینل خریدتے وقت اس بات کا بھی خیال
رکھا جائے کہ جو سولر پینل ہم خریدرہے ہیں ان میں ایک ہی سائز کے سولر سیل
لگے ہوں۔ سولر پینلز کو براہ راست بیٹریوں سے کنیکٹ کرنے کا ایک نقصا ن
”اوور چارجنگ “ کی صورت میں بھی ہوتا ہے۔سولر پینل سے بنیادی طور15سے 21
وولٹ تک آوٹ پٹ حاصل کی جاسکتی ہے۔<br />
اسی طرح بیٹری کی عمر بڑھانے کا طریقہ یہ ہے کہ اگر آپ کی ضرورت 150 امپیئر
کی ہے توآپ 200 امپیئر کی بیٹری استعمال کریں ۔ اچھے چارج کنٹرولر کے
استعمال سے بیٹری کی زندگی میں اضافہ ہو جاتا ہے اور اس کو تباہ ہونے سے
بچاتا ہے۔چارج کنٹرولر یا چارج ریگولیٹر کا کام پینلز سے بیٹری تک آنے والے
کرنٹ کو مناسب حد تک لانا ہوتا ہے یعنی ریگولیٹ کرنا ہوتا ہے ۔ اگر سولر
پینل سے آنے والے کرنٹ کو ریگولیٹ نہ کیا جائے تو بیٹر یز تباہ ہو جائیں
گی۔<br />
بہت سے لوگ جنہیں سولر انرجی کے بارے میں مکمل معلومات نہیں ہوتیں وہ سولر
پاور سسٹم خریدتے وقت صحیح چیزوں کا انتخاب نہ کرنے کی وجہ سے جب مطلوبہ
نتائج حاصل نہیں کر پاتے تو ان کا اس ٹیکنالوجی سے اعتماد اُٹھ جاتا ہے اس
لئے سولر پاور سسٹم خریدتے وقت ان باتوں کو مدّ نظر رکھیں۔<br />
-1 سولر پینل کی لائف کم از کم 25 سال ہونی چاہئے ۔پاکستان میں زیادہ تر
Made in China سولر پینل فروخت ہو رہے ہیں جن کی کوالٹی اتنی اچھی نہیں اس
لئے وہ سولر پینل جن کی وارنٹی کی سہولت نہ ہووہ ہر گز نہ خریدیں ۔<br />
-2 اس بات کی گارنٹی ہونی چاہئے کہ جتنے واٹ کا پینل آپ خرید رہے ہیں کیا وہ اتنے واٹ مہیا بھی کرے گا۔<br />
-3 کبھی بھی آپ کم قیمت میں اچھی چیز نہیں خرید سکتے ، اس بات کی یقین
دہانی کر لیں کہ جو چیز آپ سستی خرید رہے ہیں اس میں کوئی گڑبڑ تو نہیں۔<br />
-4سولر پینل کی سر ٹیفیکیشن چیک کرنی ہے ۔ اس سے یہ بات کنفرم ہوجاتی ہے کہ
یہ کسی لیبارٹری میں ٹیسٹ ہو کر آیا ہے۔سرٹیفیکیشن کوڈکچھ اس طرح سے
ہوگا۔TUV ICE 61215نمبر ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ ویری فائڈ ہے۔ اگر اس سے
مختلف ہوتو وہ سٹیکر خود ساختہ ہوتے ہیں۔<br />
-5 ہمیشہ سولر پینل کی ٹائپ دیکھ کر خریدیں ۔ اگر چھت پر جگہ کم ہو تو مونو کرسٹلائن سولرپینل بہتر رہیں گے۔<br />
-6 جو سولر پاور سسٹم آپ خرید رہے ہیں اس میں ماو ¿نٹنگ یا ٹریکنگ سسٹم
ہونا چاہیں تاکہ جب آندھی یا تیز ہوا چلے توآپ کے سولر پینل محفوظ رہیں۔اگر
آپ ونڈ سرٹیفائڈ لیں گے تو اس کا فائدہ یہ ہے کہ تیز ہوا چلنے پر اُڑ کر
ہمسائیوں کے گھر نہیں جائیں گے۔<br />
-7 انورٹر اچھی کوالٹی کا خریدنا چاہیے کہ جب وہ کرنٹ کو DCسے AC میں کنورٹ کرے توبجلی کنورٹ ہونے کے دوران ضائع نہ ہو۔<br />
-8 آپ جس سے پورا سولر پاورسسٹم خرید رہے ہیں اس سے یہ ضرور معلوم کر لیں
کہ انسٹالیشن کے کتنے چارجز ہوں گے۔ کیونکہ اصل برنس انسٹالیشن کا ہے کراچی
میں اتنا بیچنے والے نہیں کما رہے جتنا انسٹالیشن والے کما رہے ہیں۔یہاں
انسٹالیشن کے 10 ہزار تک لے رہے ہیں۔<br />
مجھے اُمید ہے کہ یہ معلومات آپ کو اچھے سولر پاور سسٹم کی خریدداری میں معاون ثابت ہوں گی۔<br />
<br />
بشکریہ <br />
<a href="http://moneebjunior.com/%D8%B4%D9%85%D8%B3%DB%8C-%D8%AA%D9%88%D8%A7%D9%86%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%92-%D8%A8%D8%AC%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%AD%D8%B5%D9%88%D9%84/" target="_blank"><span style="color: red;"><span style="font-size: x-large;">منیب جونیئر</span></span></a></div>
<a href="https://twitter.com/share" class="twitter-share-button" data-via="m_aslam_oad" data-lang="ur" data-size="large" data-related="m_aslam_oad" data-hashtags="m_aslam_oad">ٹویٹ</a>
<script>!function(d,s,id){var js,fjs=d.getElementsByTagName(s)[0],p=/^http:/.test(d.location)?'http':'https';if(!d.getElementById(id)){js=d.createElement(s);js.id=id;js.src=p+'://platform.twitter.com/widgets.js';fjs.parentNode.insertBefore(js,fjs);}}(document, 'script', 'twitter-wjs');</script>Unknownhttps://www.blogger.com/profile/03241012911969452671noreply@blogger.com8tag:blogger.com,1999:blog-8515527128297188618.post-53023735679135296672015-08-05T02:49:00.001+05:002015-08-26T01:13:08.875+05:00سولر پینل کی خرید و فروخت میں لٹ مار<div dir="rtl" style="text-align: right;" trbidi="on">
<h2 style="text-align: right;">
<span style="color: purple; font-size: small;"><span style="font-family: Arial,Helvetica,sans-serif;"> <div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgHq5A_FWhWcQslR_o50MTcuglNNgyctvy1z4ymXkCc159xOA93prgOVw8e9pRp0wJPHF1qrBDDTMfz7qNZz4iqleTwefhuVyGTU8nchKA34wOHYYt3sGAS3ekamLoLUV_kNe7bPaXUHZA/s1600/solar-energy-panel.jpg" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img alt="" border="0" height="245" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgHq5A_FWhWcQslR_o50MTcuglNNgyctvy1z4ymXkCc159xOA93prgOVw8e9pRp0wJPHF1qrBDDTMfz7qNZz4iqleTwefhuVyGTU8nchKA34wOHYYt3sGAS3ekamLoLUV_kNe7bPaXUHZA/s400/solar-energy-panel.jpg" title="" width="400" /></a></div>
</span></span></h2>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="color: purple; font-size: small;"><span style="font-family: Arial,Helvetica,sans-serif;">بہت پہلے ایک بندے کے ساتھ پاکستان کی ایک
بڑی الیکٹرونکس مارکیٹ جانے کا اتفاق ہوا۔ واپسی پر اس بندے نے بتایا کہ
یہ الیکٹرونکس کی ایسی مارکیٹ ہے کہ جب کوئی پرزہ پوری دنیا سے نہ مل رہا
ہو تو یہاں سے ضرور مل جاتا ہے۔ اس بات پر میں نے اپنے پاکستانی ہونے پر
ابھی فخر محسوس کرنا شروع کیا ہی تھا کہ ساتھ ہی اس بندے نے کہہ دیا کہ
ہوتا کچھ یوں ہے کہ جب کوئی پرزہ نہیں مل رہا ہوتا اور لوگوں کو اس کی
ضرورت ہوتی ہے تو یہ لوگ اس سے ملتے جلتے پرزے سے نمبر ختم کر کے اس کی جگہ
دوسرا نمبر لکھ کر فروخت کر دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ اچھے لوگ بھی موجود
ہیں جو آپ کی مشکل کا کوئی نہ کوئی ”جگاڑ“ لگا دیتے ہیں اور آپ کا کام چل
جاتا ہے۔ خیر یہ پرانی بات ہے۔ اب تو الیکٹرونکس والی سرکار (چین) کی کرم
نوازی ہے اور کباڑ اکٹھا کرنے والی عوام کے لئے رنگ رنگ کی ”نئی چیزوں“ کے
کباڑ خانے کھل چکے ہیں۔</span></span></h2>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="color: purple; font-size: small;"><span style="font-family: Arial,Helvetica,sans-serif;">
میں اور میرا دوست <a href="http://www.abbaspk.com/blog/" rel="nofollow" target="_blank" title="غلام عباس">غلام عباس</a>
کافی عرصہ پہلے سے شمسی توانائی والا تختہ یعنی سولر پینل (Solar Panel)
جس کے ذریعے روشنی سے بجلی حاصل کی جاتی ہے، اس کے متعلق معلومات اکٹھی کر
رہے ہیں تاکہ ہم سولر پینل لگائیں۔ ۔ ادھر ادھر سے معلومات لینے لگے اور پھر ایک دن لاہور گئے۔ ہم مارکیٹ
کھلنے کے وقت سے پہلے ہی پہنچ گئے۔ ہمارے ساتھ گجرات کے جانے مانے
الیکٹریشن اقبال صاحب بھی تھے۔ یوں تین لوگوں کی یہ ٹیم جو کہ اس وقت پیٹ
سے بھوکی تھی لیکن معلومات اور سولر پینل کی اتنی بھوکی تھی کہ پیٹ کی بھوک
بھول گئی۔ پہلی دکان پر ہی دکاندار اس ٹیم سے الجھ پڑا کیونکہ ٹیم نے ایسے
سوال کیے جو خود دکاندار کو معلوم نہیں تھے جبکہ وہ خود کو سولرپینل کا
بہت بڑا تاجر کہلوانا پسند کرتا تھا۔ اس کے بعد جس کے پاس جاتے وہ کہتا
بھائی آپ پینل کو دھوپ میں رکھ کر چیک تو کرو۔ مگر ٹیم نے چیک نہ کیے
کیونکہ آگے کیا ہو گا یہ تو وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔ خیر دو چار دکانوں
کے بعد اس ٹیم کو قیمت مناسب لگی اور تقریبا ہزارواٹ کے سولرپینل خریدنے
لگے۔ یہاں تک کہ کارگو کے اخراجات تک تہہ پا گئے۔ پھر سوچا چلو چیک کرتے
ہیں۔ چیک کیا تو عجب انکشاف ہوا۔ پھر کیا تھا وہیں سے وولٹ اور ایمپیئر
میٹر پکڑا اور آخری دکان سے واپس پہلی کی طرف سفر شروع ہوا اور ہر کسی کے
سولر پینل چیک کئے۔ سائنس اور سولرسیل کے اصول کچھ اور کہتے تھے مگر مارکیٹ
میں موجود سولرپینل پاکستانیوں کی ”اعلیٰ سوچ“ کی نشاندہی کرنے لگے۔ ہم
پینل کو اتنی تفصیل سے اور حساب کتاب سے چیک کرتے کہ لوگ ہمارے اردگرد جمع
ہو جاتے کہ پتہ نہیں یہ کونسے انجینئر ہیں جو اتنی تفصیل سے چیک کر رہے ہیں
بلکہ کئی لوگ تو ہم سے مشورے تک لینے لگ پڑے کہ بھائی ہم بھی سولرپینل
لینے آئے ہیں تو بتاؤ کونسا اور کس دکان سے لیں۔ خیر صبح سے شام ہونے کو آ
گئی، چل چل کر ٹانگیں تھک گئی اور اوپر سے خالی پیٹ۔</span></span></h2>
<br />
<br />
<h4 class="post-title entry-title" itemprop="name" style="text-align: right;">
<span style="color: red;"><span style="font-size: x-large;"><a href="http://shamsitawanay.blogspot.com/2015/08/blog-post_4.html">سولر پینل کی اقسام اور پاکستان کے لئے مناسب قسم</a></span></span></h4>
<br />
<h2 style="text-align: right;">
<span style="color: blue;">
</span><span style="font-family: Arial,Helvetica,sans-serif; font-size: small;"><span style="color: purple;">بہر حال نتیجہ یہ نکلا کہ ”سوداگروں“ نے تمام معلومات کو محفوظ کیا اور
خالی ہاتھ واپسی کا ارادہ کر لیا۔ معلومات کچھ یوں تھیں کہ قیمت 90روپے فی
واٹ سے لے کر 150روپے فی واٹ تھی۔ 90روپے والے کی کوئی گارنٹی نہیں تھی
جبکہ 150روپے والے کی گارنٹی تھی اور گارنٹی بھی لوکل دکاندار کی تھی۔
سولرپینل کی کمپنیوں کے نام اونگا بونگاڈونگا قسم کے تھے۔ کوئی بھی
سولرپینل پوری طاقت تو دور بمشکل آدھی طاقت دیتا بلکہ ایک دکاندار کو جب ہم
نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ یہ 100واٹ کا ہے مگر یہ تو کوئی چالیس پچاس
واٹ دے رہا ہے تو وہ بولا ابھی تھوڑے دے رہا ہے لیکن بعد میں پورے 100واٹ
ہی دے گا۔ بندہ پوچھے بعد میں کیا کوئی خاص روشنی اسے مل جانی ہے۔</span></span></h2>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Arial,Helvetica,sans-serif; font-size: small;"><span style="color: purple;">ہم خالی ہاتھ واپس آ گئے اور ادھر ادھر ہر جگہ سے حتی کہ دوسرے ممالک سے بھی معلومات لینے لگے۔ ہمارے چین والے مرشد <a href="http://www.facebook.com/rezvan.bukhari" rel="nofollow" target="_blank" title="سید رضوان محمود شاہ بخاری">رضوان بخاری</a>
نے تو چین سے سولرسیل کے نمونوں کا آڈر تک دے دیا۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ
کچھ دن پہلے وہ پہنچے ہیں اور ڈی ایچ ایل کی مہربانی سے پہنچنے سے پہلے ہی
ٹوٹ چکے تھے۔ خیر ہماری کافی ساری معلومات اور بھاگ دوڑ کے بعد جو نتیجہ
نکلا وہ جان کر آپ نہایت ہی خوش ہوں گے کہ سولرپینل پوری دنیا میں سب سے
سستا پاکستان سے ملتا ہے۔ چین جو خاص طور پر الیکٹرونکس کی چیزوں پر چھاتا
جا رہا ہے وہاں سے بھی سولرپینل پاکستان کی نسبت مہنگا مل رہا ہے۔ کچھ دن
پہلے تک چین سے جو ریٹ ملا وہ تقریباً 120روپے فی واٹ تھا۔ ٹرانسپورٹ کے
اخراجات علیحدہ ہیں۔</span></span></h2>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Arial,Helvetica,sans-serif; font-size: small;"><span style="color: purple;">ہم پاکستانی چھا گئے ہیں۔ دنیا کا سب سے سستا سولرپینل ہم نے تیار کر
دیا ہے۔ مجھے تو سمجھ نہیں آتی کہ ابھی تک اس ایجاد کی خبر میڈیا نے کیوں
نہیں لگائی۔ ہم نے اس معاملے میں بھی حد کر دی۔ سولرپینل کوئی خاص سستا
نہیں ہوا بلکہ عوام کو دھوکہ دینے کے لئے کہ سولرپینل سستا ہو گیا ہے تاکہ
لوگ اس طرف آئیں۔ توجہ حاصل کرنے کے لئے ہمارے لوگوں نے 50واٹ کے پینل پر
100واٹ اور 100واٹ کے پینل پر 200واٹ لکھ دیا ہے یعنی سولرپینل کی طاقت
آدھی کر دی اور قیمت بھی آدھی کر دی۔ یہاں آپ کو بتاتا چلوں کہ ابھی یہ جو
90 سے 150روپے فی واٹ مل رہے ہیں ان میں اکثرپاکستان میں جوڑے گئے ہیں،
یعنی ”سولرسیل“ باہر سے منگوایا گیا ہے اور باقی یہیں پر جوڑ کر تیار ہوا
ہے۔ بس جس پر اچھا مال لگایا ہے اسے باہر کا بول کر مہنگا بیچتے ہیں اور جس
پر ہلکا لگایا ہے اسے پاکستانی یا چین کا کہہ کر بیچتے ہیں، جبکہ سارا
پاکستانی ”اسمبلڈ“ ہے۔ ویسے یہ تیار کیسے ہوتا ہے اور آپ خود کیسے جوڑ سکتے
ہیں، یہ سب اگلی اقساط میں۔</span></span></h2>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Arial,Helvetica,sans-serif; font-size: small;"><span style="color: purple;">خیر دکاندار سولر پینل بیچتے فی واٹ کے حساب سے ہیں مگر وہ پورے واٹ
نہیں ہوتے۔ اور جب تھوڑی بہت سمجھ رکھنے والا بندہ کہتا ہے کہ ارے بھائی یہ
تو تھوڑی طاقت دے رہا ہے تو کہتے ہیں کہ اگر بہتر کارکردگی والا چاہئے تو
وہ 250روپے فی واٹ تک ملے گا۔ حد ہے یار، یہ تو وہی بات ہوئی کہ آپ گاڑی
خریدنے جاتے ہیں اور ان سے کہتے ہیں کہ مجھے سوکلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار تک
جانے والی گاڑی چاہئے۔ وہ آپ کو گاڑی دکھاتے ہیں۔ آپ چلا کر چیک کرتے ہو
مگر گاڑی پچاس یا ساٹھ سے اوپر نہیں جاتی تو آپ اعتراض کرتے ہو کہ یہ تو کم
ہے۔ جب اس کی چوری پکڑی جاتی ہے تو آگے سے کہتا ہے کہ اگر سو والی چاہئے
تو وہ مہنگی ملے گی۔ بندہ جوتی اتار لے اور شروع ہو جائے۔ چھترول کرتے ہوئے
کہے کہ تجھے جب کہا ہے کہ سو کلو میٹر فی گھنٹہ والی چاہئے تو اس وقت کیا
تجھے سمجھ نہیں لگی تھی اور 100 کا مطلب 100 ہوتا ہے نہ کہ 50 یا 60۔</span></span></h2>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Arial,Helvetica,sans-serif;"><span style="color: purple;">سولرپینل میں بھی کچھ ایسا ہی ہو رہا ہے۔ کہتے 150روپے فی واٹ ہیں مگر
وہ ہوتا آدھی طاقت کا ہے۔ جب آپ کو اس بات کا علم ہو جائے تو پھر کہتے ہیں
کہ یہ اچھی کارکردگی والا نہیں، اگر اچھی کارکردگی والا چاہئے تو وہ مہنگا
ملے گا اور وہ جو مہنگا ہوتا ہے دراصل وہ پہلے کا دوگنا ہوتا ہے نہ کہ کوئی
دوسری چیز۔ حد ہے یار، عوام کی کم علمی سے فائدہ اٹھانے کے لئے یہ لوگ ہر
حد سے گزر جاتے ہیں۔</span></span></h2>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Arial,Helvetica,sans-serif; font-size: small;"><span style="color: purple;">گو کہ سولر پینل کے متعلق معلومات کا یہ سلسلہ کئی ایک تحاریر تک چلے گا
اور آپ تک زیادہ سے زیادہ بہتر اور تفصیلی معلومات پہنچاؤ گا۔ آج کی تحریر
میں آخری بات یہ بتا دوں کہ سولرپینل کی کارکردگی میں واٹ کم یا زیادہ
5فیصد تک ہو سکتے ہیں یعنی 100واٹ والا کبھی 100واٹ پورے دے گا یا پھر کبھی
کبھی درجہ حرارت کی وجہ سے 95 تک یا اس سے بھی تھوڑا بہت اوپر نیچے ہو
سکتا ہے مگر ایسا کبھی نہیں ہو گا کہ 100واٹ والااچھی بھلی روشنی میں 50 یا
60واٹ دے۔ سولرپینل کی کارکردگی میں یہ چیز ہوتی ہے کہ کس سائز کا پینل فی
واٹ دے رہا ہے کیونکہ سولر سیل کی مختلف قسمیں اپنے سائز کے حساب سے مختلف
طاقت دیتی ہیں مگر جب بات واٹ کی آتی ہے تو پھر سائز چھوٹا بڑا ہو سکتا ہے
مگر واٹ وہ پورے ہی دے گا۔ اس کے علاوہ گرمی کی شدت اور روشنی کی کمی سے
مختلف قسم کے سولر سیل مختلف واٹ دیتے ہیں مگر جتنی روشنی ایک سولر سیل کو
چاہئے اگر اتنی مل رہی ہو تو پھر کسی بھی قسم کا سولرسیل ہو اسے اپنی پوری
طاقت یعنی پورے واٹ دینے چاہئے۔ مگر یہاں کارکردگی کے نام پر لوگوں کو بے
وقوف بنایا جا رہا ہے۔ آپ آسانی کے لئے فی الحال صرف اتنا ذہن میں رکھیں کہ
کوئی چھوٹے سائز کا ایک واٹ دیتا ہے تو کوئی بڑے سائز کا ایک واٹ دیتا ہے
مگر ایک واٹ کا مطلب پورا ایک واٹ ہوتا ہے نہ کہ اس سے کم۔ اگر دکاندار آپ
سے فی واٹ کے حساب سے پیسے لے رہا ہے تو پھر وہ جتنے واٹ کا پینل دے رہا
ہے، اس پینل کو پورے واٹ دینے چائیے۔ ویسے آپ دکاندار سے کہیں کہ جس وقت تو
کہتا ہے میں اس وقت آ جاتا ہوں اور پھر روشنی میں رکھ کر چیک کر لیں گے۔
دیکھ لیں گے جتنے واٹ ہوئے اتنے کے پیسے دے دوں گا۔ یوں چیک کروا کر کوئی
بھی سستا نہیں دے گا اور اگر کوئی دے تو مجھے ضرور بتائیے گا۔ مزید سولر
سیل بیس پچیس سال تک بہتر کام کرتا ہے، اس لئے سولر سیل کی خرابی کا چانس
بہت کم ہے مگر اس پر لگا ہوا فریم اور سیل کے اوپر لگی ہوئی ”EVA“ شیٹ اور
پیچھے لگی ہوئی ”TPT/TPE“ بہت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ اگر یہ ہلکی کوالٹی کی
لگی ہو تو پھر تین چار سالوں میں گرمی کی شدت کی وجہ سے خراب ہو جاتی ہے
مزید اس میں کئی اور پچیدگیاں بھی ہیں وہ بھی آئندہ کی اقساط میں۔</span></span></h2>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Arial,Helvetica,sans-serif; font-size: small;"><span style="color: purple;">باقی سولرپینل خریدتے ہوئے کیا کیا اور کس کس طرح چیک کرنا ہے۔ وہ سب
آئندہ کی اقساط میں۔ اگر آپ نے بہت مار تاڑ کی ہے تو پھر آج ہی جائیں،
سولرپینل خرید لائیں اور آئندہ کی اقساط کا بالکل انتظار نہ کریں۔ اور اگر
آپ کے پیسے حلال کے ہیں تو پھر دعا کریں کہ میں باقی اقساط بھی جلد ہی لکھ
سکوں۔ ویسے سولرپینل اچھی چیز ہے، اگر آپ صاحبِ حیثیت ہیں تو ضرور لگائیں۔
اس سے آپ کی زندگی تو آسان ہو گی ہی، ساتھ ساتھ ملک و قوم کو بھی فائدہ ہو
گا۔ مزید یہ ایک ماحول دوست کام ہے</span></span></h2>
<br />
<br />
<h3 style="text-align: right;">
<span style="color: blue;"><span style="font-size: large;">بشکریہ </span></span></h3>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-size: x-large;"><a href="http://www.mbilalm.com/blog/solar-panel-fraud-marketing/" target="_blank"><span style="font-family: "Helvetica Neue",Arial,Helvetica,sans-serif;"><span style="color: red;"><span itemprop="author" itemscope="" itemtype="http://schema.org/Person"><span itemprop="name">ایم بلال ایم</span></span></span></span></a></span></h2>
</div>
<a href="https://twitter.com/share" class="twitter-share-button" data-via="m_aslam_oad" data-lang="ur" data-size="large" data-related="m_aslam_oad" data-hashtags="m_aslam_oad">ٹویٹ</a>
<script>!function(d,s,id){var js,fjs=d.getElementsByTagName(s)[0],p=/^http:/.test(d.location)?'http':'https';if(!d.getElementById(id)){js=d.createElement(s);js.id=id;js.src=p+'://platform.twitter.com/widgets.js';fjs.parentNode.insertBefore(js,fjs);}}(document, 'script', 'twitter-wjs');</script>Unknownhttps://www.blogger.com/profile/03241012911969452671noreply@blogger.com1tag:blogger.com,1999:blog-8515527128297188618.post-15974119568959765822015-08-05T02:38:00.000+05:002015-08-26T01:11:13.321+05:00سولر پینل کی اقسام اور پاکستان کے لئے مناسب قسم<div dir="rtl" style="text-align: right;" trbidi="on">
<span itemprop="articleBody"></span><br />
<h3 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Verdana,sans-serif;">سولر پینل صرف بجلی بنانے والے نہیں ہوتے
بلکہ ان کی مدد سے دھوپ سے چیزیں جیسے پانی بھی گرم کیا جاتا ہے۔ اس تحریر
میں ہم صرف ان سولر پینل کی اقسام دیکھتے ہیں جن سے بجلی بنائی جاتی ہے اور
ان اقسام میں سے پاکستان کے لئے کونسی بہتر ہے۔ بجلی بنانے والے سولر پینل
(Solar Panel) کو پی وی یعنی فوٹووولٹیک پینل (Photovoltaic Panel) کہا
جاتا ہے۔ دراصل سولر پینل، سولر سیل (Solar Cell) کا مجموعہ ہوتا ہے، جس
میں کئی ایک سولر سیل کو جوڑ کر ایک پینل تیار کیا جاتا ہے۔ عموماً سولر
سیل بیس سے پچیس سال چلتا ہے، اس کے بعد یہ نہیں کہ کام کرنا چھوڑ جاتا ہے
بلکہ کارکردگی کم ہو جاتی مگر کام کرتا رہتا ہے۔ بنیادی طور پر سولر سیل کی
تین اقسام ہیں۔</span></h3>
<h4 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Times,"Times New Roman",serif;"><u><i><span style="font-size: large;"> <span style="font-weight: normal;"><span style="color: red;">• مونو کرسٹلائن سیل (Monocrystalline cells)</span></span></span></i></u></span></h4>
<h4 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Times,"Times New Roman",serif;"><u><i><span style="font-size: large;"><span style="color: red;">
</span></span></i></u></span></h4>
<h4 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Times,"Times New Roman",serif;"><u><i><span style="font-size: large;">
<span style="font-weight: normal;"><span style="color: red;"> • پولی کرسٹلائن سیل (Polycrystalline cells)</span></span></span></i></u></span></h4>
<h4 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Times,"Times New Roman",serif;"><u><i><span style="font-size: large;"><span style="color: red;">
</span></span></i></u></span></h4>
<h4 style="text-align: right;">
<span style="font-family: Times,"Times New Roman",serif;"><u><i><span style="font-size: large;">
<span style="font-weight: normal;"><span style="color: red;"> • تھِن فلم/ایمارفیس سیل (Thin Film or Amorphous cells)</span></span></span></i></u></span></h4>
<h3 style="text-align: right;">
<u><b><span style="font-weight: normal;"><span style="color: red;"> </span></span></b></u><span itemprop="articleBody"><h2>
مونو کرسٹلائن</h2>
</span></h3>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size: xx-small;"><span style="font-family: Verdana,sans-serif;"><span itemprop="articleBody"></span></span></span></div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<span style="font-size: xx-small;"><a href="http://1.bp.blogspot.com/-gHC22Z5X_a4/T-W1l2Pdt8I/AAAAAAAAAOI/HyZ_oUWxa28/s512/monocrystalline-solar-panel.gif" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" height="320" src="http://1.bp.blogspot.com/-gHC22Z5X_a4/T-W1l2Pdt8I/AAAAAAAAAOI/HyZ_oUWxa28/s320/monocrystalline-solar-panel.gif" width="212" /></a></span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size: large;"> <span itemprop="articleBody">جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، اس کا ایک سیل
سلیکان (Silicon) کے ایک کرسٹل سے تیار ہوتا ہے۔ یہ عموماً کالے رنگ کا
ہوتا ہے۔ تھوڑی روشنی میں بھی کام کرتا ہے۔ اس پر پڑنے والی روشنی میں سے
18% ہضم کر کے اس سے بجلی بنا دیتا ہے۔ سولر سیل میں یہ سب سے مہنگا ہوتا
ہے اور سب سے حساس بھی۔ اس میں گرمی کی شدت برداشت کرنے کی کم طاقت ہوتی
ہے۔ عام طور پر یہ 25ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت تک اپنی پوری کارکردگی
دکھاتا ہے۔ درجہ حرارت کی یہ پیمائش ہر سولر پینل کے مطابق مختلف ہو سکتی
ہے اور ہر سولر پینل پر NOCT یعنی Nominal Operating Cell Temperature کی
صورت میں لکھی ہوتی ہے۔ اگر مونوکرسٹلائن سولر پینل کے کچھ سیل زیادہ دیر
تک روشنی میں ہوں اور اسی وقت میں کچھ سیل سائے میں ہوں تو پھر سیل خراب
ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ یعنی ایک وقت میں یا تو سارے سیل روشنی میں ہوں یا
سارے سائے/اندھیرے میں ہوں</span></span></div>
<br />
<span style="color: red;"><span style="font-size: x-large;"><span itemprop="articleBody"></span></span></span><br />
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-size: x-large;"><span style="color: blue;">پولی کرسٹلائن</span></span></h2>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<span style="font-size: x-large;"><a href="http://1.bp.blogspot.com/-iE6L0HiusSc/T-W1mGTBQPI/AAAAAAAAAOM/o0-OvJAkubc/s512/polycrystalline-solar-panel.gif" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" height="320" src="http://1.bp.blogspot.com/-iE6L0HiusSc/T-W1mGTBQPI/AAAAAAAAAOM/o0-OvJAkubc/s320/polycrystalline-solar-panel.gif" width="212" /></a></span></div>
<br />
<span style="font-size: x-small;"><span style="color: red;"><span itemprop="articleBody"></span></span></span><br />
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size: large;"> <span style="color: blue;"><span itemprop="articleBody">یہ بھی اپنے نام کے مطابق ہے یعنی اس کا ایک
سیل سلیکان کے بہت سارے کرسٹل کو ملا کر بنایا جاتا ہے۔ یہ عموماً نیلے رنگ
کا ہوتا ہے اور اس میں کہیں کہیں دوسرے رنگ کی لہریں یا دھبے ہوتے ہیں۔ یہ
اپنے اوپر پڑنے والی روشنی میں سے 15% ہضم کر کے اس سے بجلی بناتا ہے اور
یوں اگر یہ مونوکرسٹلائن کے سائز جتنا ہو تو پھر اس کی نسبت تھوڑی کم بجلی
بنائے گا۔ اس کی قیمت مونوکرسٹلائن کے برابر یا تھوڑی کم ہوتی ہے۔ یہ تھوڑا
کم حساس ہوتا ہے اور اسی طرح گرمی کی شدت بھی تھوڑی زیادہ برداشت کرتا ہے۔
عام طور پر یہ 45ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت تک ٹھیک کام کرتا ہے۔ درجہ
حرارت کی یہ پیمائش ہر سولر پینل کی مختلف ہو سکتی ہے۔ بالکل مونو کرسٹلائن
کی طرح اس کا بھی ایک وقت میں کچھ حصہ روشنی میں اور کچھ حصہ سائے میں ہو
تو سیل خراب ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ </span></span></span></div>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-size: x-small;"><span style="color: blue;"><span itemprop="articleBody"></span></span><span style="color: #444444;"><span itemprop="articleBody"><h2>
تھِن فلم / ایمارفیس سیل</h2>
</span></span></span></h2>
<br />
<h2>
<span style="font-size: x-small;"><span style="color: #444444;"><span itemprop="articleBody"><div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="http://3.bp.blogspot.com/-timO8D31p9U/T-W1l5R0NPI/AAAAAAAAAOE/xe4nJP4IeLY/s512/thin-film-or-amorphous-solar-panel.gif" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" height="320" src="http://3.bp.blogspot.com/-timO8D31p9U/T-W1l5R0NPI/AAAAAAAAAOE/xe4nJP4IeLY/s320/thin-film-or-amorphous-solar-panel.gif" width="212" /></a></div>
</span></span></span></h2>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size: x-small;"><span style="color: #444444;"><span itemprop="articleBody"></span></span></span></div>
<h2>
<span style="font-size: x-small;"><span style="color: #444444;"><span itemprop="articleBody">
<span itemprop="articleBody" style="font-size: large;">اسے کچھ لوگ سولر فلم بھی کہتے ہیں۔ یہ
سلیکان کے کرسٹل کی بجائے ایمارفیس سلیکان سے بنا ہوتا ہے۔ عموماً کالے رنگ
میں ہوتا ہے۔ یہ اپنے اوپر پڑنے والی روشنی میں سے 10% فیصد ہضم کر کے اس
سے بجلی بناتا ہے اور یوں یہ سائز کی مناسبت سے سب سے کم بجلی بناتا ہے۔ یہ
سب سے سستا ہوتا ہے اور اس میں گرمی کی شدت برداشت کرنے کی سب سے زیادہ
طاقت ہوتی ہے۔اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ مونو اور پولی کی طرح اگر اس کا
ایک وقت میں کچھ حصہ روشنی میں اور کچھ حصہ سائے یا اندھیرے میں ہو تو یہ
خراب نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ یہ لچک دار ہوتا ہے، یوں وہاں وہاں استعمال ہو
سکتا ہے جہاں دیگر دونوں اقسام نہیں ہوتیں۔</span></span></span></span></h2>
<span style="font-size: x-small;"><span style="color: #444444;"><span itemprop="articleBody"><span style="font-size: large;">
</span></span></span></span>
<h2>
<span style="font-size: x-small;"><span style="color: #444444;"><span itemprop="articleBody">
<span style="color: red;"><span itemprop="articleBody"><h3>
چند اہم باتیں</h3>
</span></span></span></span></span></h2>
<span style="font-size: x-small;"><span style="color: #444444;"><span itemprop="articleBody">
<span style="font-size: large;">
</span></span></span></span><br />
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size: large;"><b><span style="font-family: Verdana,sans-serif;"><span itemprop="articleBody">سولر پینل کی اپنی اقسام کے حوالے سے کم
یا زیادہ بجلی بنانے سے مراد یہ ہے کہ ایک جتنے سائز میں تینوں اقسام ہوں
تو پھر کوئی کم اور کوئی زیادہ بجلی بنائیں گے۔ سولر پینل فی واٹ کے حساب
سے ملتا ہے اس لئے چاہے کوئی بھی قسم ہو وہ پورے واٹ دے گی بس مونوکرسٹلائن
چھوٹے سائز میں ایک واٹ دے گا اور پولی کرسٹلائن تھوڑے سے بڑے میں اور تھن
فلم مزید بڑے سائز میں ایک واٹ دے گی۔</span></span></b></span></div>
<div style="text-align: right;">
<b><span style="font-family: Verdana,sans-serif;"><span itemprop="articleBody">
کوئی بھی سولر پینل کتنے درجہ حرارت تک بہتر کارکردگی دیتا ہے یہ درجہ
حرارت ہر سولر پینل پر NOCT یعنی Nominal Operating Cell Temperature کی
صورت میں لکھا ہوتا ہے۔ اس پیمائش سے جیسے جیسے درجہ حرارت زیادہ ہوتا جاتا
ہے، بڑھنے والی ہر ڈگری کے حساب سے اس کی کارکردگی متاثر ہوتی جاتی ہے۔
درجہ حرارت کی وجہ سے کسی سولر پینل کی کتنی کارکردگی متاثر ہو گی یہ سولر
پینل پر Temperature coefficient کی صورت میں لکھا ہوتا ہے۔ فرض کریں کسی
سولر پینل کا این او سی ٹی 25 ڈگری سینٹی گریڈ ہے اور ٹمپریچر کوفیشیئنٹ
منفی 0.48 فیصد ہے، تو 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک یہ بالکل ٹھیک کام کرے گا
لیکن جب درجہ حرارت زیادہ ہونا شروع ہو گا تو 25 سے اوپر والی ہر ڈگری کے
ساتھ سولر پینل کی 0.48% کارکردگی متاثر ہو گی، یوں جتنا درجہ حرارت بڑھے
گا اتنی ہی زیادہ کارکردگی متاثر ہو گی۔ یاد رہے درجہ حرارت سے مراد ہوا یا
ماحول کا درجہ حرارت نہیں ہوتا بلکہ سولر سیل کا اس وقت کیا درجہ حرارت ہے
وہ دیکھا جاتا ہے اور یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ عام طور پر ماحول کا درجہ
حرارت کم ہوتا ہے اور اسی ماحول میں پڑی ہوئی کسی چیز کا درجہ حرارت زیادہ
ہو جاتا ہے، جیسے ہم خود تو دھوپ میں کھڑے ہو سکتے ہیں مگر اسی دھوپ میں
زیادہ دیر رکھے ہوئے لوہے کو ہاتھ بھی نہیں لگایا جا رہا ہوتا۔</span></span></b></div>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-size: x-small;"><span itemprop="articleBody">
<br />
</span></span></h2>
<h2 style="text-align: right;">
</h2>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size: x-small;"><span itemprop="articleBody"></span></span></div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<span style="font-size: x-small;"><span itemprop="articleBody"><a href="http://2.bp.blogspot.com/-51GAlPw53CE/T-W1eCMRIyI/AAAAAAAAAN8/V_Bk1cizYn4/s912/types-of-solar-cells.gif" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" height="165" src="http://2.bp.blogspot.com/-51GAlPw53CE/T-W1eCMRIyI/AAAAAAAAAN8/V_Bk1cizYn4/s320/types-of-solar-cells.gif" width="320" /><span style="color: black; font-size: large;">سولر پینل کو پاکستان کے تناظر میں دیکھیں تو
میرے خیال میں میدانی علاقے جن کا درجہ حرارت گرمیوں میں زیادہ تر35 سے 45
ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے ان کے لئے پولی کرسٹلائن بہتر ہے۔ وہ علاقے
جہاں پر ضرورت سے زیادہ گرمی ہوتی ہے اور درجہ حرارت زیادہ تر 45 ڈگری
سینٹی گریڈ سے اوپر رہتا ہے ان کے لئے تھِن فلم بہتر ہے۔ زیادہ تر شمالی
علاقہ جات یعنی پہاڑی اور ٹھنڈے موسم والے علاقوں کے لئے مونوکرسٹلائن بہتر
رہتا ہے۔ یاد رہے درجہ حرارت زیادہ ہونے سے سولر سیل خراب نہیں ہوتے بلکہ
بجلی بنانے میں کمی ہو جاتی ہے اور پھر جب درجہ حرارت کم ہو گا تو بجلی
زیادہ بنانے لگ جائیں گے۔</span></a></span></span></div>
<span style="font-size: x-small;"><span itemprop="articleBody"><span style="font-size: large;">
</span><span style="font-size: large;">
</span></span><span style="font-size: large;">
</span></span><br />
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size: large;">پاکستان کے عام میدانی علاقوں میں گرمیوں کا ایک ایسا دن جس میں سارا دن
دھوپ ہو۔ اس پورے دن میں اگر مونوکرسٹلائن اور پولی کرسٹلائن کی کل بجلی
کا موازنہ کیا جائے تو تقریباً برابر ہی ہو گی یا پھر نہایت معمولی سا فرق
ہو گا۔ ہوتا یوں ہے کہ صبح جب سورج نکل رہا ہوتا ہے تو اس وقت مونو زیادہ
بجلی بناتا ہے اور پولی کم، جیسے جیسے گرمی کی شدت زیادہ ہوتی جاتی ہے تو
مونو کی کارکردگی متاثر ہوتی جاتی ہے اور پولی زیادہ بنانے لگتا ہے اور پھر
شام کے وقت واپس مونو زیادہ بناتا ہے۔ یوں دونوں کی کل بجلی تقریباً برابر
ہی رہتی ہے۔ البتہ سردیوں میں اور ٹھنڈے علاقوں میں سارا سال مونو
کرسٹلائن زیادہ سودمند ثابت ہوتا ہے۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
</div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size: large;">میرا مشورہ یہی ہے کہ عام میدانی علاقوں والے پولی کرسٹلائن لگوائیں اور
ٹھنڈے علاقوں والے مونو کرسٹلائن۔ یہ میرا مفت مشورہ ہے باقی ”تہاڈی“ اپنی
مرضی۔ <img alt=":-)" class="wp-smiley" src="http://www.mbilalm.com/blog/wp-content/plugins/classic-smilies/img/icon_smile.gif" /></span></div>
<div style="text-align: right;">
</div>
<div style="text-align: right;">
<span style="color: red; font-size: large;">نوٹ:-</span></div>
<div style="text-align: right;">
</div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size: large;"> مونو کرسٹلائن خریدنے والے زیادہ احتیاط اور دھیان سے خریدیں کیونکہ
کچھ لٹ مار مچانے والے مونو اور تھن فلم کے ملتے جلتے رنگ سے فائدہ اٹھا
رہے ہیں۔ گو کہ دونوں کی ساخت میں فرق ہوتا ہے مگر تھِن فلم کو فریم کرنے
سے پہلے اس پر سفید اور چمکدار ”سٹیکر“ کچھ اس انداز سے لگاتے ہیں کہ ایسے
لگتا ہے جیسے یہ مونو کرسٹلائن کے سیل ہیں اور چمکدار لائنیں ٹیبنگ وائر
(Tabbing Wire) ہیں۔<br />
فرض کریں آپ سو واٹ کا پینل خریدتے ہیں تو پھر چاہے مونو کرسٹلائن ہو یا
تھِن فلم، دونوں ہی پورے سو واٹ دیں گے مگر احتیاط اس لئے کرنی ہے کہ ایک
تو تھِن فلم زیادہ جگہ گھیرتی ہے اور دوسرا یہ مونوکرسٹلائن کی نسبت کافی
سستی ہوتی ہے اور کہیں یہ نہ ہو کہ آپ مونوکرسٹلائن کی قیمت میں تھِن فلم
خرید لیں</span></div>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-size: x-small;">بشکریہ </span><br /><a href="http://www.mbilalm.com/blog/types-of-solar-panels-and-best-type-for-pakistan/" target="_blank"><span style="font-family: "Helvetica Neue",Arial,Helvetica,sans-serif;"><span style="font-size: x-large;"><span style="color: red;"><span itemprop="author" itemscope="" itemtype="http://schema.org/Person"><span itemprop="name">ایم بلال ایم</span></span></span></span></span></a></h2>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="color: blue;"><span style="font-family: "Helvetica Neue",Arial,Helvetica,sans-serif;"><span style="font-size: x-large;"><span itemprop="author" itemscope="" itemtype="http://schema.org/Person"><span itemprop="name"><span style="background-color: white;"> </span></span></span></span></span></span></h2>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-family: "Helvetica Neue",Arial,Helvetica,sans-serif;"><span style="font-size: x-large;"><span style="color: red;"><span itemprop="author" itemscope="" itemtype="http://schema.org/Person"><span itemprop="name"><span style="background-color: white;"></span> </span></span></span></span></span></h2>
<h2 style="text-align: right;">
<span style="font-size: x-small;"><span itemprop="articleBody"></span></span></h2>
<h2>
<span style="font-size: x-small;"><span style="color: #444444;"><span itemprop="articleBody"><h2>
<span style="color: red;"><span itemprop="articleBody"></span></span></h2>
</span></span></span></h2>
<span style="font-size: x-small;"><span style="color: red;"><span itemprop="articleBody"></span></span></span><br />
<h3 style="text-align: right;">
<span itemprop="articleBody"></span></h3>
</div>
<a href="https://twitter.com/share" class="twitter-share-button" data-via="m_aslam_oad" data-lang="ur" data-size="large" data-related="m_aslam_oad" data-hashtags="m_aslam_oad">ٹویٹ</a>
<script>!function(d,s,id){var js,fjs=d.getElementsByTagName(s)[0],p=/^http:/.test(d.location)?'http':'https';if(!d.getElementById(id)){js=d.createElement(s);js.id=id;js.src=p+'://platform.twitter.com/widgets.js';fjs.parentNode.insertBefore(js,fjs);}}(document, 'script', 'twitter-wjs');</script>Unknownhttps://www.blogger.com/profile/03241012911969452671noreply@blogger.com0